مفتی منیر شاکر نے دین کی خدمت میں گراں قدر اور اہم خدمات انجام دیے ہیں۔ وہ معاصر علمائے کرام میں سے ہیں جنہوں نے اسلامی علوم کی اشاعت، مسلمانوں کی رہنمائی، اور دینی شعور کی بیداری میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان کی خدمات مختلف شعبوں میں نمایاں ہیں، جن میں جہادی اور اسلامی جدوجہد بھی شامل ہے، جس کی تفصیل ذیل میں پیش کی جا رہی ہے:

تعلیم و تدریس کا شعبہ

مفتی منیر شاکر دینی علوم کی ترویج پر پختہ یقین رکھتے ہیں اور تدریس کے میدان میں انہوں نے شاندار خدمات انجام دی ہیں۔ انہوں نے مختلف مدارس میں تدریس کی اور بے شمار طلباء کو دینی تعلیم دی، جو آج دین کی خدمت میں مختلف میدانوں میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے فقہ، حدیث، اور قرآنی علوم میں گہری مطالعاتی اور تدریسی سرگرمیاں جاری رکھیں، اور ان کے اسباق صرف روایتی دینی علوم تک محدود نہیں تھے بلکہ انہوں نے عصرِ حاضر کے مسائل کے حل میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔

فتاویٰ کا شعبہ

مفتی منیر شاکر فتویٰ دینے کے میدان میں ایک ماہر اور مجتہد عالم ہیں۔ وہ پیچیدہ اور معاصر فقہی مسائل میں تفصیل سے فتاویٰ دیتے ہیں اور شریعت کے اصولوں کے مطابق حل پیش کرتے ہیں۔ ان کے فتویٰ دینے کے ذریعے اسلامی معاشرے کی ضروریات شریعت کی روشنی میں پوری کی جاتی ہیں، اور اس طرح وہ مسلمانوں کو شریعت کے مطابق زندگی گزارنے کی رہنمائی کرتے ہیں۔

تبلیغ اور دعوت کا شعبہ

مفتی منیر شاکر کا ایک اور اہم خدمت دعوت اور تبلیغ کے میدان میں ہے۔ انہوں نے اسلامی اخلاق اور تعلیمات کی ترویج میں بڑی کوشش کی ہے۔ وہ مساجد، مدارس، اور دعوتی اجتماعات کے ذریعے لوگوں کو اسلام کا پیغام پہنچاتے ہیں۔ ان کے خطبات اور تقاریر نے لوگوں کے دلوں میں دین سے محبت اور اخلاص پیدا کیا اور انہیں اسلامی اصولوں پر عمل کرنے کی ترغیب دی۔

اسلامی معاشرت کی تعمیر میں کردار

مفتی منیر شاکر نے نہ صرف علمی اور فقہی میدانوں میں خدمات انجام دی ہیں بلکہ اسلامی معاشرت کی تعمیر میں بھی فعال کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے مختلف سماجی اور تعلیمی منصوبوں میں حصہ لیا، جو مسلمانوں کی تعلیمی اور سماجی ترقی کے لیے مفید تھے۔ اسلامی معاشرت کی تعمیر علماء کا اہم مقصد ہوتا ہے، اور مفتی منیر شاکر نے اپنی کوششوں کے ذریعے بہت سے لوگوں کو حق کے راستے پر بلایا۔

تصنیف و تالیف کا شعبہ

مفتی منیر شاکر نے دینی مسائل پر اہم کتابیں اور تحریریں بھی لکھی ہیں، جو مسلمانوں کے لیے رہنمائی اور سیکھنے کا ذریعہ بن گئی ہیں۔ ان کی تحریریں خاص طور پر معاصر فقہی اور عقیدتی موضوعات پر مرکوز ہیں اور وہ ان کو تفصیل سے بیان کرتے ہیں۔ ان کتابوں اور تحریروں کے ذریعے انہوں نے مسلمانوں کے دینی شعور میں اضافہ کیا ہے۔

جہادی جدوجہد میں کردار

مفتی منیر شاکر دینی علوم کی تدریس اور فتویٰ دینے کے علاوہ جہادی میدان میں بھی ایک اہم اور فعال شخصیت ہیں۔ ان کی جہادی جدوجہد اسلام کے اصولوں اور تعلیمات کی روشنی میں تھی، اور ان کی یہ جدوجہد دینی اور ملی اقدار کی حفاظت کے لیے تھی۔

جہاد کا نظریہ اور فلسفہ

مفتی منیر شاکر نے اسلام میں جہاد کے نظریے کو قرآنی اور سنت کی روشنی میں پیش کیا۔ ان کا ماننا تھا کہ جہاد صرف جنگ تک محدود نہیں، بلکہ یہ ایک وسیع جدوجہد ہے جس میں ظلم و فساد کے خلاف حق کی جنگ شامل ہے۔ مفتی منیر شاکر جہاد کو ایک دفاعی عمل کے طور پر دیکھتے تھے، جو اس وقت ہوتا ہے جب مسلمانوں کے دین، عزت، اور ملک کو خطرہ لاحق ہو۔

امن و انصاف کے لیے جدوجہد

اگرچہ مفتی منیر شاکر جہادی جدوجہد میں مضبوط موقف رکھتے تھے، لیکن وہ ہمیشہ امن و انصاف کے لیے بھی آواز بلند کرتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ جہاد کا اصل مقصد ظلم کا خاتمہ اور امن کا قیام ہے۔ مفتی منیر شاکر ان جہادی گروہوں کی حمایت نہیں کرتے تھے جو مسلمانوں کے درمیان لڑائی اور اندرونی جنگیں شروع کرتے تھے۔ وہ ہمیشہ مسلمانوں کو نصیحت کرتے تھے کہ وہ اتحاد اور اتفاق کا راستہ اختیار کریں اور شریعت کی روشنی میں اپنے اختلافات حل کریں۔

اسلامی حکومت کے قیام کے لیے جدوجہد

مفتی منیر شاکر کا ایمان تھا کہ مسلمانوں کا معاشرہ اسلامی اصولوں پر مبنی ہونا چاہیے۔ وہ اس کے لیے جہادی جدوجہد کو اہم سمجھتے تھے کہ ایک اسلامی حکومت قائم ہو، ایک ایسا نظام جس میں انصاف، شریعت، اور دینی اقدار کا نفاذ بنیادی ہو۔ وہ اسلامی نظام کے لیے مسلح جہاد کی حمایت کرتے تھے اور مسلمانوں کو اس جدوجہد کی اہمیت سے آگاہ کرتے تھے۔ ان کے نزدیک اسلامی حکومت ظلم اور فساد کی روک تھام کا واحد راستہ ہے اور اس راہ میں جدوجہد مسلمانوں کی دینی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔

عالمی سازشوں کے خلاف جدوجہد

مفتی منیر شاکر ہمیشہ ان عالمی طاقتوں اور سازشوں کے خلاف مضبوط موقف رکھتے تھے جو اسلامی دنیا کو دبانے کے لیے کام کرتی ہیں۔ ان کا ماننا تھا کہ اسلامی ممالک کے قبضے اور کمزوری کے پیچھے بڑی عالمی طاقتوں کی سازشیں ہیں، اور جہاد ان سازشوں کو ناکام بنانے کا واحد راستہ ہے۔ ان کی تقاریر اور تبلیغات اس حوالے سے بہت مؤثر تھیں اور انہوں نے مسلمانوں کو اس جدوجہد کی اہمیت اور ضرورت سے آگاہ کیا۔

نتیجہ

مفتی منیر شاکر نے دینی اور علمی خدمات کے ساتھ ساتھ جہادی جدوجہد میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان کی جہادی جدوجہد اسلامی اصولوں کی روشنی میں تھی، جس کا مقصد ظلم کے خلاف کھڑا ہونا، اسلام کی حفاظت، اور اسلامی حکومت کا قیام تھا۔ ان کی جدوجہد کو خاص اہمیت حاصل ہے اور ان کے نظریات اور تقاریر نے اس راہ میں بہت سے مسلمانوں کو جدوجہد پر ابھارا۔