مفتی منیر شاکر احادیث کا منکر نہیں بلکہ وہ ان روایات کو نہیں مانتا جومنسوب تو رسول کی طرف ہو مگر قران یاعقل سلیم اور احادیث موافقہ اور صحیحہ کے خلاف ہو کیوں کہ وہ رسول اللہ کی بات ہو نہیں سکتی کیونکہ رسول قران کے خلاف کبھی نہیں بول سکتے
اب یہاں اس موقع پر مفتی منیر شاکر صاحب کو منکر حدیث کہہ کر کفر کا فتوی لگانا ہر گز جائز نہیں
کیونکہ مفتی منیر شاکر صاحب اپنے خیال میں حضورﷺ کی بات کو رد نہیں کرتے بلکہ اس بات کو رد کرتے ہیں جو مفتی منیر صاحب کے نیز حضورﷺ کی خبر نہیں بلکہ کسی اور کی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اب مفتیان کرام اور علماء جذباتی ہو کر فتوی ٹوک دیتے ہیں مفتی منیر منکر حدیث کفففففففر ہے جو کہ فتوی دینے کا اصول اور جواب دینے کا شرعی طریقہ نہیں
۔۔۔۔اب یہاں جواب ایسا ہونا چاہئے کہ مفتی منیر صاحب کو حدیث کی سند صحیح ثابت کرکے اس حدیث کو حضورﷺ سے ثابت کرنا مفتی منیر کا جواب ہوگا اب اسکے بعد مفتی منیر کہے کہ میں حضورﷺ کی اس بات کو نہیں مانتا تب بے شک فتوی لگادیا جائے ۔۔۔۔۔۔

بعض ہمارے احباب مفتی منیر شاکر کو ملحد قرار دیتے ہیں یہ سراسر ظلم کی انتہاء ہے ۔۔۔۔
کیونکہ۔عام طور پر اکثریت ملحد وہ لوگ ہوتے ہیں جو ذات باری تعالی کا انکار کریں
یا رسالت کا انکار کریں یا آخرت کا انکار کریں یا ان تینوں میں سے کسی ایک کا انکار کریں
اب ظاہر ہے مفتی منیر شاکر صاحب کسی ایک کا بھی انکار نہیں کرتے بلکہ ان تین بنیادی عقائد کے قائل ہے لہذا مفتیان کرام فتوی دیتے وقت شرعی اصول پر بھی غور کریں

کہ فتوی دینے کا اپنا اصول ہوتا ہے
میری بات کا خلاصہ یہ ہے کہ اگر مفتی منیر شاکر حدیث کا انکار کرتے ہیں کہ یہ حدیث حضورﷺ سے ثابت نہیں تو انکو دلیل سے قائل کریں کہ یہ حدیث حضورﷺ سے ثابت ہے
اتمام حجت کے بعد اگر مفتی منیر نہ مانے تب شرعی قوانین کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنا فتوی بے شک لگادے

مگر میرے خیال میں کسی کو ملحد کہنا یا کسی پر وہ فتوی لگانا جو شرعی اصول کے خلاف ہو یہ ہر گز جائز نہیں
نوٹ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔میں ھرگز مفتی منیر کا مدافع نہیں ہوں بلکہ اپنے بعض احباب کی حالت پر رحم آتا ہے
کہ آخر کہا ہے وہ علمی لوگ جو علم کا سہارا لیکر کسی کو علمی اعتبار سے قابو کریں ۔۔۔۔۔۔۔
اب تمام احباب کو چاہئے جذباتی ہونے کی ضرورت نہیں بس علمی اعتبار سے مفتی منیر۔کو قابو کریں اگر علمی میدان میں قابو نہیں کرسکتے تو اپنے فتوے اپنے جیب میں رکھو اسی اگتی بگتی مہ وائی